آج یُوسفی صاحب کی ایک شگفتہ تحریر نظر سے گذری جس میں اُنہوں نے کمال خوبصُورتی سے دو شعرا کے کلام کو یکجا کر کے مزاح کا نیا رنگ تخلیق کیا کہ پڑھ کر لطف آ گیا اور بے اختیار ھنسی۔
آپ کی بصارتوں کی نذر ھے۔
(جاسمن)
پانی پانی کر گئی ، مجھ کو قلندر کی یہ بات
پھر بنیں گے آشنا ، کتنی ملاقاتوں کے بعد؟؟
اقبال/ فیض
جان تم پر نثار کرتا ہوں
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
غالب/ مومن
وہ کہیں بھی گیا ، لوٹا تو میرے پاس آیا
جانے کس جُرم کی پائی ھے ، سزا یاد نہیں
پروین/ ساغر
جَھپٹنا ، پلٹنا ، پلٹ کر جَھپٹنا
ساری مستی شراب کی سی ھے
اقبال/ میر
اُس کے پہلو سے لگ کر چلتے ہیں
شرم تم کو مگر نہیں آتی
غالب/جون
نہیں تیرا نشیمن ، قصرِ سُلطانی کے گنبد پر
تُو کسی روز میرے گھر میں اُتر ، شام کے بعد
علامہ اقبال/ فرحت عباس
موت آئے تو دن پھریں غالب
قرض ھے تم پر چار پھولوں کا
ساغر/غالب
وہ کہتی ھے سنو جاناں ، محبت موم کا گھر ھے
کاش اُس زباں دراز کا ، منہ نوچ لے کوئی
آتش/ جون
یوسفی
بشکریہ اردو محفل فورم
Borgata Hotel Casino & Spa - MapYRO
جواب دیںحذف کریںGet directions, reviews and information for Borgata 구미 출장마사지 Hotel 광주광역 출장안마 Casino & Spa in Atlantic 전주 출장샵 City, 하남 출장안마 NJ. Rating: 8.3/10 · 916 공주 출장안마 votes