معیاری پوسٹس کا ذخیرہ

بدھ، 10 مارچ، 2021

امالہ کیسے کیا جائے؟ — طالب الہاشمی

یہ مضمون طالب الہاشمی کی کتاب "اِصلاحِ تَلَفُّظ واِملا" میں شامل مضمون "اِمَالَہ"سے ماخوذ ہے

اِمَالَہ کے لُغوی معنی ہیں" مائل کرنا"
 
عِلم صَرف کی اصطلاح میں(ان مستثنیات کو چھوڑ کر جن کا ذکر آگے آرہا ہے) الف یا ہائے ہوّز (ہ) پر ختم ہونے والے الفاظ کے بعد اگر کوئی حرفِ ربط یا حرفِ جار(ہے ، کو ، کے ،کی ، کے، کا ،پر،نے ، وغیرہ) آ جائے تو الف یا ہائے ہوّز کو یائے مجہول  سے بدلنے کو اِمَالَہ کہا جاتا ہے۔
 
اِ ماَلَہ اُردُوگرائمر کا ایک ساده سا اصول ہےجو تقریباً ہر فقرے میں استعمال ہوتا ہے۔ اگر اسے اچھی طرح ذہن نشین کر لیا جائے تو اُردُو لکھتے وقت ہم کئی غلطیاں کرنے سے بچ سکتے ہیں۔
اس کی چند مثالیں دیکھیے!
لفظ
اِمَالَہ
جملے
لڑکا
لڑکے
لڑکے ہاکی کھیل رہے ہیں۔
روزہ
روزے
 رمضان المبارک میں روزے رکھنا فرض ہیں۔
تقویٰ
تقوے
 
سلسلہ
سلسلے
پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں بلندبالا پہاڑی سلسلے ہیں۔
محاصرہ
محاصرے
 بلوچ رجمنٹ نے وسیع علاقے کو محاصرے میں لے لیا۔
گھوڑا
گھوڑے
عربی النسل گھوڑے بہت تیز دوڑتے ہیں۔
محلہ
محلے
اچھا انسان سارے محلے کی بھلائی چاہتا ہے۔
قبیلہ
قبیلے
عرب قبیلے  رسوم ورواج کے بہت پابند ہوا کرتے تھے۔
دعویٰ
دعوے
دعوےکرنا آسان اور قول نبھانا مشکل ہوتا ہے۔
اچھا
اچھے
اچھے انسان ہمیشہ دوسروں کے ساتھ بھلائی سے پیش آتے ہیں۔
برا
برے
برے آدمی سے سب کتراتے ہیں۔
سلسلہ
سلسے
شاہد اور کامران میں کو ن سے محبت کے سلسلے ہیں۔
اپنا
اپنے
تم میرے اپنے ہو کر میرے لیے برا سوچتے ہو۔
معاشرہ
معاشرے
 فلاحی معاشرےمیں سب شہریوں کے ساتھ برابری کا سلوک کیا جاتا ہے۔
اب جب کہ ہم اَمَالَہ کے بارے میں بنیادی معلومات سے واقف ہو چکے ہیں، ہمارے لیےاس کے چند اہم اصول ذہن نشین کرنا مزیدفائدہ مند ہو گا۔ اگر چہ اَمَالَہ ایک بڑی سادہ سی چیز لگتی ہے لیکن اگر گہرائی میں جا کر دیکھیں تو اس کےاندر کچھ ایسی پیچیدگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، جو اُردُو کے نئے لکھنے والوں کو خاصی اُلجھن میں ڈال دیتی ہے۔یہ بات آپ کو ڈرانے کے لیے ہرگز نہیں لکھی ! ہاں آپ کی گہری توجہ سے یہ معاملہ بہت آسانی کے ساتھ آپ کو سمجھ آجائے گا۔
 
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ہر لفظ کا اَمَالَہ نہیں ہوتا چند اہم قواعد و ضوابط حسبِ ذیل ہیں۔
 
· تمام اُردُو مصادر کا اِمَالَہ ہو سکتا ہے۔
 
مصدر
اِمَالَہ
مصدر
اِمَالَہ
آنا
آنے
رونا
رونے
کرنا
کرنے
جانا
جانے
لانا
لانے
اٹھنا
اٹھنے
بیٹھنا
بیٹھنے
وغیرہ
وغیرہ
· عربی اور فارسی اسمائے صفات کا اِمَالَہ نہیں ہو سکتا۔
مثلاً ادنٰی، اعلٰی، دانا، بینا، نابینا، صغیرہ، کبیرہ وغیرہ
· سنسکرت کے کسی اسم کا اِ مَالَہ نہیں ہو سکتا۔
مثلاً دیوتا، راجا، بابا، ناگ وغیرہ
 
· اسمائے ذات (Noun)میں سے کسی اسم کی جو جمع اُردُو قاعدے سے بنائی گئی ہو گی وہی اس کا اِمَالَہ ہو گی 
لیکن اس کی جمع اگر عربی یا کسی اور زبان سے بنائی گئی ہو اس کا اِمَالَہ نہیں ہو گا۔
مثلاً قبیلہ کی جمع اُردُو قاعدے کے مطابق قبیلے ہے یہی اس کا اِمَالہ ہے۔آپ جانتے ہیں !عربی قاعدے کے مطابق
 اس کی جمع قبائل ہے جسےاس کا اِمَالَہ نہیں کہا جا سکتا۔
 
· اسمائے ذات واحدجتنے مونث ہیں ان کا اِمَالَہ نہیں ہو سکتا۔
مثلاً خادمہ، اہلیہ، بیوہ، گڑیا، خالہ وغیرہ
 
· جن اسماء (نکرہ) کے آخر میں ہائے ہوّز (ہ )سے پہلے الف یا  واؤ  یا  یہ ہو ان کا اِمَالَہ نہیں ہو سکتا۔
مثلاً بیاہ، تباہ، شاہ، کوہ، راما وغیرہ
· عربی اسماء جو الف ممدودہ ( آ) پر ختم ہوتے ہیں ، ان کا اِمَالَہ نہیں ہو سکتا۔
الف ممدودہ کی پہچان یہ کہ اس کے بعد چھوٹا سا ہمزہ (ء) آتا ہے مثلاً عصاء، صحراء،  مبداء  وغیرہ

· پاکستان اور بھارت کےاُن تمام شہروں اور گاؤں کے ناموں کا اِمَالَہ کیا جا سکتا ہے جن کے آخر میں "الف" یا "ہ" ہو
سوائے اُن کے جا کسی تاریخی یا مذہبی اہمیت کے حامل ہوں یا جو "یا" پر ختم ہوں۔
مثلاً پاکستان کے شہر سرگودھا، گوجرہ، ڈسکہ، گوجرانوالاوغیرہ اور بھارت کے شہر  پونا، آگرہ، کلکتہ ، پٹنہ وغیرہ
پاکستان کے شہر ہڑپہ، ٹیکسلا، اور بھارت کے شہرمتھرا، گیا وغیرہ کے ناموں کا ان کے تاریخی اہمیت کےحامل
 ہونے کی بناء پر اِمَالَہ نہیں ہو گا۔
 
· ذیل کے پانچ شہروں کے سوا دوسرے ملکوں کے کسی شہر کے نام کا اِمَالَہ نہیں ہو گا۔
مکّہ، مدینه، جدّہ، بصره، کوفه۔
 
· بزرگ رشتوں ( مُذّکّر) کا اِمَالَہ نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔۔ابّا، دادا، چچا، اَنّا، بابا، باوا، بھیا کی صورت کسی حالت میں 
تبدیل نہیں ہو گی۔
 
· تمام چھوٹے ( مُذّکّر) رشتوں کا اِمَالَہ  ہوگاجیسے بیٹا سے بیٹے ، پوتا سے پوتے، نواسا سے نواسے، بھانجا سے بھانجے، 
بھتیجا سے بھتیجے۔
 
· سالا خواہ عمر میں بڑا ہو یا چھوٹا اس کا اِمَالَہ ہو گا۔
 
· مونث اسما  کا  اِمَالَہ ہو گا۔
 
· کسی بزرگانہ لقب یا عہدےکا اِمَالَہ نہیں کیا جاتا۔
جیسےآقا، فرمانروا، مولٰی، شاہ، آغا وغیرہ
 
· کسی قوم یا ذات کے نام یا حرف کا اِمَالَہ نہیں کیا جاتا۔
جیسےمرزا، جٹ، آرائیں، راجہ،کیانی، خواجہ، چاولہ، شرما وغیرہ
· سوائے دیسی ساخت کے بعض ناموں کے انسانوں کے کسی نام کا اِمَالَہ نہیں ہوتا۔جیسے اللہ رکھا،اللہ دتا، گھسیٹا، جند وڈّا، روڈّا،ننھا وغیرہ
· انگریزی ناموں کے بارے میں کوئی خاص قاعدہ نہیں۔۔۔۔۔ کسی انگریزی اسم کا اِمالہ کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ اس بات کو پیشِ نظر رکھ کر کیا جا سکتا ہےکہ اِمالہ کرنے سے ناگوار صورت تو نہ بنے گی۔
 
اس تحریر میں کوشش کی گئی ہےکہ اُلجھنوں کے عمیق جالوں کو دور کیا جائے، میں اپنے اس مقصدمیں کس قدر کامیاب ہویا ہوں؟ اپنی رائے میں ضرور بتائیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اُردو ڈیٹا بیس کیا ہے؟

ڈیٹا بیس ذخیرہ کرنے کی جگہ کا تکنیکی نام ہے۔ اردو ڈیٹا بیس معیاری اور کارآمد پوسٹس کے ذخیرے کا پلیٹ فارم ہے، جو سوشل میڈیا بالخصوص واٹس ایپ اور فیس بک کے توسط سے پوری دنیا میں ہر روز پھیلائی جاتی ہیں۔
مزید پڑھیں

پوسٹس میں تلاش کریں

اپنی تحریر بھیجنے کے لیے رابطہ کریں

نام

ای میل *

پیغام *