تَرک ہوتے ہوئے چند الفاظ
-
پھولٹن..
پاٹلون
بسکوٹ
گنجی پھراس
ٹُرُنگ
کھینسا
پھٹپھٹیا
بچپنے کے کھیل جو اب کہیں بھی دکھائی نہیں دیتین
-
ریس
ہیّاں سے کہاں تک
نِگ نِگ نِگورچا
ہتھیا سُڑ
آنکھ مچولی کڑوا تیل
پچّیسویں
چر گھوڑی
اِٹّی ڈنڈو
اتیل کی متیل
چیل اُڑی کوا اُڑا
اَڈ گَڈ کَئے گَڈ
بیاٹ بول
لنگڑی
ندّی کا پہاڑ
گورتیاں
چار کھمبا
چُگّی پار
کچھ چیزیَن جو اب بِکَت بھی دکھائی نہیں دیتیں
-
کمونی
کالا چورن
سِینڈولی
تُک ملنگا کا شربت
گڑمبا
سیر بیرین
ساکرین
دیوالی کی کلیہ
پیسہ جمع کرے والا مَٹّی کا گلّہ
ہرا بھرا (ہڑ بڑا)
پیر اور جُمّعرات کی سِنّی ( لو رے لڑکن سِنّی)
کَچّولی کے اَمبا اور چِرّی_
کھیل کے دوران کے کچھ دلچسپ جملے
-
لڑائی لڑائی معاف کرو......... صاف کرو_
ٹَیم پولِس_
راج نہ دیوے رَجوَیّا.. پہلا بیٹا مرویّا_
اے بھائی بھائی مت کھیلو بے، نہیں تو کُھون جَمَتا_
فلاں کی چالو ہے_
ابے بیمانچی مت کر_
کہانی قصّہ بولینگے_
ایک دوسرے سے ٹکر ہو جائے تو، جلدی تھوکنا_
ڈبہ پارٹی کرنا_
مِلَونی کرنا_
بچپن کی یہ وہ باتیں، یادیں، کھیل وغیرہ ہیں جنکی یاد ہمیشہ تازہ رہیگی۔
اورآج کے بچوں کو دیکھو تو:
”ابے فیس بُکا پے فوٹوا ڈالے ھَوں لا ئِیکیا مار“
”ابے اِنسٹاگراموا پے شارخ خانوا فوٹو ڈالِس ہے_ بلاہ بلاہ بلاہ“
کاش کہ آج کے دور کے بچے موبائل فون جیسی لعنت سے دور ہو کر اسی طرح کا بچپن اِنجوائے کر سکیں!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں